کلبھوشن یادیو؛پھانسی کی سزاملنےسےٹلنےتک - Urduworld

Ad

Hot

Post Top Ad

Your Ad Spot

Thursday, May 18, 2017

کلبھوشن یادیو؛پھانسی کی سزاملنےسےٹلنےتک


بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضرسروس افسرکلبھوشن یادیو کو 3 مارچ 2016 کو بلوچستان کے علاقے ماشخیل سے انٹیلیجنس آپریشن کے دوران گرفتارکیا گیا۔

را سے تعلق رکھنے والے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو،حسین مبارک پٹیل کے نام سےکام کررہا تھا جسے پاکستان مخالف تخریبی اور دہشتگرد کارروائیوں کا ٹاسک دیا گیا تھا۔

گرفتاری کے بعد کلبھوشن نے پاکستان میں دہشت گردی اور انتشار پھیلانے کا اعتراف کیا۔ اعترافی بیان کے مطابق  وہ ایران کے راستے بلوچستان میں داخل ہوا،اس سے قبل 2004 میں را کے لیے کراچی کا دورہ بھی کرچکاہے۔

پاکستان نے بھارت کی پاکستان میں مداخلت اور دہشتگردی سے انکشافات پر قوام متحدہ سمیت دیگر بین الاقوامی فورمز پر آواز اٹھائی۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو ثبوت بھی فراہم کیے گئے۔

بھارتی نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن کاآرمی ایکٹ کے سیکشن 59 اور سیکرٹ ایکٹ کی شق 3 کے تحت فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کیا گیا۔

فوجی عدالت نے10اپریل 2017 کو کلبھوشن یادیو کو سزائے  موت سنائی۔ آرمی چیف نے را ایجنٹ کی سزائے موت کی توثیق کی۔

کلبھوشن کی سزائے موت کے خلاف بھارت نے 10 مئی 2017 کو عالمی عدالت انصاف سے رجوع کیا اورسزائے موت پر عملدرآمد رکوانے کی درخواست کرتے ہوئے مقدمہ چلانے کی درخواست کی۔

پاکستان نے 14 مئی 2017 کو عالمی عدالت انصاف میں بھارتی درخواست کو چیلنج کر دیا۔  عالمی عدالت انصاف نے سماعت کے بعد کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو آج یعنی 18 مئی کو سنایاگیا۔

آک یعنی 18 مئی کو کلبھوشن یادیو کی پھانسی رکوانے کی بھارتی درخواست عالمی عدالت انصاف میں قبول کرلی گئی۔

عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) نے پاکستان کا اعتراض مسترد کرتے ہوئے کلبھوشن کی پھانسی کے معاملے پرحکم امتناع جاری کردیا۔ جج رونی ابراہم نے کہا کہ عالمی عدالت انصاف کلبھوشن کیس کی سماعت کا اختیار رکھتی ہے۔

جج رونی ابراہم نے فیصلہ سنایا کہ دونوں ملکوں کےدرمیان ویاناکنونشن اورقونصلررسائی کاتنازع ہے۔ ویاناکنونشن کاآرٹیکل دہشتگردی میں ملوث شخص پرلاگونہیں ہوتا۔ویاناکنونشن کےتحت پاکستان کوقونصلررسائی دیناچاہیے۔

ویاناکنونشن کےمطابق جاسوسوں کوسزا پرعالمی عدالت سماعت نہیں کرسکتی اس لیے بھارت کی جانب سے کلبھوشن کی پھانسی رکوانے کی درخواست پر پاکستان نے دائرہ اختیارچیلنج 

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot