پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جس شخص نے انھیں وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بھائی شہباز شریف کی طرف سے دس ارب روپے کی پیشکش کا پیغام پہنچایا تھا وہ لاہور کا رہائشی ہے لیکن اِسے بچانے کے لیے وہ اِس شخص کا نام ظاہر نہیں کریں گے۔
'مجھے جو رقم کی پیشکش کی گئی تھی وہ تو صرف شروعات تھی۔ وہ شخص لاہور کا رہائشی ہے اور میں اس لیے نام نہیں لے رہا کیونکہ وہ اِس کے خلاف انتقامی کاروائی کریں گے۔ یہ لوگ ماسٹر ہیں انتقامی کاروائی کرنے کے، فاشسٹ ہیں، جمہوری لوگ نہیں ہیں۔'
میڈیا کے اس سوال پر کہ وہ مستقبل میں اس الزام سے مکر نہ جائیں، عمران خان نے کہا: 'میں یو ٹرن نہیں لیتا، وہ لوگ جھوٹ بولتے ہیں۔'
کراچی میں اپنی پارٹی کی جانب سے حقوق کراچی مارچ میں شرکت کے لیے آئے ہوئے عمران خان نے کہا کہ انھوں نے اپنے وعدے کے مطابق پاناما کیس کے فیصلے کے بعد کراچی کا دورہ کیا ہے تاکہ یہاں کے مسائل کے بارے میں آواز اٹھائیں۔
انھوں نے کہا کہ وہ کراچی کی گندگی، پانی اور بجلی کے مسائل کو ختم کرنے کے لیے نکلے ہیں۔ 'میں نے دیکھا ہوا ہے کراچی جب وہ روشنیوں کا شہر ہوا کرتا تھا۔ اس وقت لوگ دبئی سے یہاں آیا کرتے تھے اپنی چھٹیاں منانے کے لیے۔'
ڈان لیکس کے بارے میں ان کے رد عمل کے سوال پر عمران خان نے وزیر اعظم نواز شریف کی انڈین صنعتکار سجن جندل سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سجن جندل نے وہی کہا جو ڈان لیکس میں تھا کہ نواز شریف تو انڈیا سے اچھے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں لیکن فوج دہشت گردوں کو 'پروموٹ' کر رہی ہے۔
'مجھے بتائیں کہ ملک کا سربراہ اپنی فوج کے خلاف کیسے بات کر سکتا ہے۔ یہ تو ملک کو کمزور کرنے والی بات ہے۔'
عمران خان نے کہا کہ ان کی پارٹی کمیشن کی رپورٹ عوام کے سامنے پیش کرنے کا مطالبہ کرے گی۔
Acha
ReplyDelete