ی فیصلہ جاری ہوتے ہی سپریم کورٹ کی ویب سائٹ زائد ٹریفک کے باعث کریش کر گئی تاہم بعد ازاں خرابی کو دور کر دیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے جس وقت پاناما کیس کا تفصیلی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا تو اسی وقت ویب سائٹ کریش کر گئی اور ویب سائٹ اس وقت رسپانڈ نہیں کرتی جب اس پر ایک حد سے زیادہ ٹریفک آجائے جسے ویب سائٹ ہینڈل کرنے میں ناکام ہو جاتی ہے۔پاناما کیس کا فیصلہ 547صفحات پر مشتمل ہے ۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے دنیا بھر میں ہنگامہ برپاکرنیوالے پانامالیکس کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کیلئے 6 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے اور وزیراعظم، حسن نواز اور حسین نواز کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیدیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کی کرسی بال بال بچ گئی کیونکہ لارجر بینچ کے 2 ججز نے اختلافی نوٹ لکھتے ہوئے انہیں ڈی نوٹیفائی کرنے کا کہا۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے جس وقت پاناما کیس کا تفصیلی ویب سائٹ پر جاری کیا گیا تو اسی وقت ویب سائٹ کریش کر گئی اور ویب سائٹ اس وقت رسپانڈ نہیں کرتی جب اس پر ایک حد سے زیادہ ٹریفک آجائے جسے ویب سائٹ ہینڈل کرنے میں ناکام ہو جاتی ہے۔پاناما کیس کا فیصلہ 547صفحات پر مشتمل ہے ۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے دنیا بھر میں ہنگامہ برپاکرنیوالے پانامالیکس کے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کیلئے 6 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے اور وزیراعظم، حسن نواز اور حسین نواز کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیدیا ہے۔ وزیراعظم نواز شریف کی کرسی بال بال بچ گئی کیونکہ لارجر بینچ کے 2 ججز نے اختلافی نوٹ لکھتے ہوئے انہیں ڈی نوٹیفائی کرنے کا کہا۔
No comments:
Post a Comment